دو شہروں کی کہانی - ناول از چارلس ڈکنس - اردو ترجمہ - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ
A Tale of Two Cities By Charles Dickens PDF
چارلس ڈکنس (پ: 7/فروری 1812 ، م: 8/جون 1870)
انگلستان کے مشہور ناول نگار اور صحافی تھے جن کا شمار سماج پر گہری نظر رکھنے والی عہدساز شخصیات میں ہوتا ہے۔ انیسویں صدی کے وہ ایک ایسے اہم اور بااثر ادیب رہے ہیں جنہوں نے اپنی تخلیقات کے ذریعے وکٹورین دور کی ایک جامع تصویر پیش کی جو معاشرتی تبدیلی لانے میں مددگار بھی ثابت ہوئی۔
چارلس ڈکنس کی سوانح حیات لکھنے والے کلیئر ٹامالین [Claire Tomalin] کہتے ہیں کہ چارلس ڈکنس کی معاشرتی تصویر کشی آج بھی ان کی سوچ کے عین مطابق ہے۔ وہی امیر و غریب میں پایا جانے والا فرق، سرکاری معاملات میں بدعنوان افراد کی موجودگی ، اراکین پارلیمنٹ کی ریشہ دوانیاں ، اور اس قسم کی دیگر سماجی برائیاں آج کے دور میں بھی انسانوں کےساتھ سائے کی طرح متحرک ہیں۔ ان تمام کی نشان دہی اور احاطہ چارلس ڈکنس نے انتہائی مہارت سے بہت عرصہ قبل اپنی تحریروں میں کر دیا تھا۔
حکومتِ ہند کے مرکزی محکمہ اطلاعات و نشریات کے شعبہ طباعت نے جون-1961 میں چارلس ڈکنس کے مشہور و مقبول ناول "دو شہروں کی کہانی [A Tale of Two Cities]" کا اردو ترجمہ کتابی شکل میں پیش کیا تھا۔
انگلستان کے مشہور ناول نگار اور صحافی تھے جن کا شمار سماج پر گہری نظر رکھنے والی عہدساز شخصیات میں ہوتا ہے۔ انیسویں صدی کے وہ ایک ایسے اہم اور بااثر ادیب رہے ہیں جنہوں نے اپنی تخلیقات کے ذریعے وکٹورین دور کی ایک جامع تصویر پیش کی جو معاشرتی تبدیلی لانے میں مددگار بھی ثابت ہوئی۔
چارلس ڈکنس کی سوانح حیات لکھنے والے کلیئر ٹامالین [Claire Tomalin] کہتے ہیں کہ چارلس ڈکنس کی معاشرتی تصویر کشی آج بھی ان کی سوچ کے عین مطابق ہے۔ وہی امیر و غریب میں پایا جانے والا فرق، سرکاری معاملات میں بدعنوان افراد کی موجودگی ، اراکین پارلیمنٹ کی ریشہ دوانیاں ، اور اس قسم کی دیگر سماجی برائیاں آج کے دور میں بھی انسانوں کےساتھ سائے کی طرح متحرک ہیں۔ ان تمام کی نشان دہی اور احاطہ چارلس ڈکنس نے انتہائی مہارت سے بہت عرصہ قبل اپنی تحریروں میں کر دیا تھا۔
حکومتِ ہند کے مرکزی محکمہ اطلاعات و نشریات کے شعبہ طباعت نے جون-1961 میں چارلس ڈکنس کے مشہور و مقبول ناول "دو شہروں کی کہانی [A Tale of Two Cities]" کا اردو ترجمہ کتابی شکل میں پیش کیا تھا۔
چارلس ڈکنس کے چند مشہور ناولوں کی فہرست:
- The Pickwick Papers
- Oliver Twist
- Nicholas Nickleby
- The Old Curiosity Shop
- A Christmas Carol
- The Chimes
- The Haunted Man
- David Copperfield
- A Tale of Two Cities
- Great Expectations
چارلس ڈکنس کے مشہور ناول "دو شہروں کی کہانی" کا مختصر تعارف ۔۔۔وکٹورین عہد کا عظیم ناول نگار چارلس ڈکنس "دو شہروں کی کہانی [A Tale of Two Cities]" کا خالق ہے۔ یہ اس کا واحد تاریخی ناول ہے جو اس نے کارلائل [Thomas Carlyle] کے "انقلاب فرانس [The French Revolution]" سے متاثر ہو کر لکھا ہے۔
مارکوئس ایورمونڈ [Marquis Evremonde] اور ان کے بھائی ایک کسان خاندان پر بےپناہ ظلم ڈھاتے ہیں۔ ایک عورت کو زبردستی اپنے محل میں اٹھا لاتے ہیں۔ اس کے شوہر اور بھائی کو مار ڈالتے ہیں۔ صدموں سے وہ عورت بھی مر جاتی ہے۔ ڈاکٹر الیگزنڈر اس واقعے سے باخبر ہو جاتے ہیں اور حکام اعلیٰ سے شکایت کر دیتے ہیں۔ اس جرم کی پاداش میں انہیں بیسٹل میں 18 سال تک قید رہنا پڑا اور جب وہ قید سے رہا ہوئے تو اپنے ہوش و حواس کھو چکے تھے۔
کہانی ڈاکٹر کی بیٹی لوسی [Lucie] کے گرد گھومتی ہے جس کی شادی ظالم مارکوئیس کے بھتیجے چارلس ڈارنے [Charles Darnay] سے ہوئی ہے۔ ایک رئیس خاندان سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ڈارنے پیرس میں گرفتار کر لیا جاتا ہے اور ایسے حالات پیدا ہو جاتے ہیں کہ اس کی بیوی اور بچی، خسر سڈنی کارٹن اور مسٹر لاری سبھی کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ میڈم ڈیفارج [Madame Defarge] کو ڈارنے سے شدید نفرت تھی اور اس کی یہ نفرت بلاوجہ بھی نہیں تھی۔
ایک لاابالی بیرسٹر کی بےپناہ محبت ڈارنے کو موت کے منہ سے بچا لیتی ہے اور ناول اپنے نقطۂ عروج کو پہنچتا ہے۔
جس انداز سے واقعات بیان کیے گئے ہیں اور کرداروں کو پیش کیا گیا ہے اس سے اس وقت کے وحشیانہ پن اور لرزہ خیز واقعات کی پوری تصویر آنکھوں کے سامنے آ جاتی ہے۔ مصنف نے اپنی قوتِ تخیل سے اس وقت کا ایسا نقشہ کھینچا ہے جو کسی تاریخی روزنامچے سے کہیں زیادہ صاف اور واضح ہے۔
ناول کا پیش لفظ ، مصنف کے قلم سے ۔۔۔جب میں اپنے بچوں اور دوستوں کے ساتھ مسٹر ولکی کالنس کے ڈرامے میں، جس کا نام "فروزن ڈیپ" تھا، ایکٹ کر رہا تھا تو میرے ذہن میں اس کہانی کا مرکزی خیال پیدا ہوا۔ پھر اس کیفیت کو اپنے اندر جذب کرنے کی زبردست خواہش دل میں مچلنے لگی۔ اور میں نے بڑی احتیاط اور دلچسپی کے ساتھ اس ذہنی کیفیت کی تفصیلات کا تصور باندھنا شروع کیا جو ایک باریک بیں مبصر کی پیش کش کے لیے ضروری ہیں۔
جوں جوں مرکزی خیال سے میں مانوس ہوتا گیا، تصویر کے موجودہ خد و خال ابھرتے گئے۔ جب میں ان واقعات کو ترتیب دینے لگا تو وہ مجھ پر اس طرح چھا گئے کہ مجھے ہر واقعہ کا تجربہ اور یقین ہونے لگا اور میں محسوس کرنے لگا کہ جو کچھ ان صفحات میں بیان کیا گیا ہے وہ سب حادثے گویا خود مجھ پر گذرے ہیں۔
جب کبھی اس کتاب میں انقلاب کے دوران میں یا اس سے قبل فرانس کے باشندوں کی حالت کا ذکر کیا گیا ہے تو یقین مانیے وہ صداقت اور معتبر شہادتوں پر مبنی ہے۔
اس ہیبتناک دور کو سمجھنے اور سمجھانے کے دلچسپ اور مقبول عام ذریعوں میں اضافہ کرنے کا میں عرصے سے آرزومند رہا ہوں۔ اگرچہ مجھے اعتراف ہے کہ مسٹر کارلائل کی لاجواب کتاب کے فلسفے میں کسی مزید اضافے کی گنجائش نہیں۔
- چارلس ڈکنس
نومبر 1859ء
***
نام ناول: دو شہروں کی کہانی [A tale of two cities]
مصنف: چارلس ڈکنس
اردو ترجمہ: فضل الرحمن
تعداد صفحات: 650
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 23 میگابائٹس
DOWNLOAD HERE
Related Posts
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں